پریس ریلیز
اکتوبر 7, 2025لیگ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ غزہ میں نسل کشی کی جنگ کا تیسرا سال بین الاقوامی نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے اور فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے
پریس ریلیز
لیگ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ غزہ میں نسل کشی کی جنگ کا تیسرا سال بین الاقوامی نظام کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے اور فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے
جب اسرائیل کی غزہ کے خلاف نسل کشی کی جنگ تیسرے سال میں داخل ہو رہی ہے، لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ قتل و غارت، بھوک، بے گھری اور تباہی کا یہ سلسلہ محض کوئی عام جنگ نہیں، بلکہ دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہونے والی مکمل نسل کشی کا جرم ہے—اور اس پر عالمی سطح کی خاموشی اور بڑی طاقتوں کی کھلی شراکت انتہائی تشویشناک ہے۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں شہداء کی تعداد 67,173 تک پہنچ چکی ہے، جن میں 20,179 سے زائد بچے شامل ہیں۔ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں، جن کی لاشیں ملبے تلے دبی ہیں یا ان کا کچھ پتا نہیں، جیسا کہ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا ہے۔
شہید ہونے والے طبی عملے کی تعداد 1,701 ہے، جبکہ 362 افراد کو گرفتار کر کے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا۔
دریں اثنا 38 میں سے25 ہسپتال مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں، جبکہ 13 ہسپتال نہایت خراب حالات میں جزوی طور پر کام کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ 103 طبی مراکز بھی تباہ ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں قحط نے خطرناک حدیں پار کر لی ہیں۔ اب تک بھوک اور غذائی قلت سے 460 اموات ہو چکی ہیں، جن میں 154 بچے شامل ہیں، جبکہ 51,196 بچے (پانچ سال سے کم عمر) شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
یہ ہولناک اعداد و شمار غزہ کے انسان دوست المیے کی شدت کو زندہ تصویر کی طرح پیش کرتے ہیں۔ یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ نسل کشی صرف فلسطینی عوام کے درد کا انکشاف نہیں کرتی بلکہ عالمی نظام اور اس کے اداروں کی ناکامی کو بھی بے نقاب کرتی ہے—وہی ادارے جو بڑی مغربی طاقتوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے سرگرم رہتے ہیں، اور خاص طور پر امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں، قبضے کو جواز فراہم کرنے کے آلہ کار بن چکے ہیں۔
اگرچہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ اقوام عالم کو خود ارادیت اور اپنے دفاع کا حق دیتی ہیں، لیکن فلسطینی عوام کو اس جنگی مشینری کے سامنے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
اس ہولناک جنگ کا تیسرے سال میں داخل ہونا عالمی برادری کے ضمیر پر داغ ہے، اور اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ عالمی نظام میں حقیقی تبدیلی لائی جائے—جس کا آغاز فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت اور آزاد ریاست کے قیام کی حمایت سے ہو۔
دنیا کے عوامی رویوں میں تبدیلی، عالمی ضمیر کی بیداری، اور کئی آزاد ممالک و پارلیمنٹوں کی جرات مندانہ پوزیشنز یقیناً امید افزا ہیں، مگر یہ اقدامات اس وقت تک ناکافی رہیں گے جب تک جارحیت روکنے اور قابض طاقت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے عملی اقدامات نہ کئے جائیں—تاکہ اس کے جرائم رکیں اور عالمی نظام اپنی ساکھ بحال کر سکے۔
لیگ اس بات پر زور دیتی ہے کہ فلسطینیوں کا ردعمل اسرائیل کی جانب سے الاقصیٰ مسجد کی مسلسل بے حرمتی، فلسطینی زمینوں پر قبضے، عوامی اشتعال انگیزی، مقبوضہ القدس کی تیز رفتار یہودیت کاری، اور 2006 سے غزہ کی ظالمانہ ناکہ بندی کا نتیجہ ہے—جس نے غزہ کے عوام کو شدید تباہی سے دوچار کیا ہے۔ یہ تمام عوامل آج بھی نہ صرف موجود ہیں بلکہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
لہٰذا، لیگ کا مطالبہ ہے کہ:
دنیا بھر کی آزاد پارلیمنٹس اپنی حکومتوں پر دباؤ بڑھائیں کہ وہ فوراً جنگ روکیں اور غزہ پر محاصرہ ختم کریں۔
بین الاقوامی ادارے غزہ کی صورتحال کو باضابطہ طور پر نسل کشی قرار دیں اور قابض طاقت کے خلاف لازمی قانونی اقدامات کریں۔
عالمی برادری سمجھ لے کہ حالات کو اسی طرح جاری رہنے دینا، پچھلے سال جو کچھ ہوا وہ صرف آنے والے بڑے سانحے کی جھلک بن جائے گا—اس لئے فلسطینی عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لئے فوری مداخلت ہی عالمی نظام کی اصل آزمائش ہے۔
آج ہم ایک تاریخی امتحان کے سامنے کھڑے ہیں: یا تو ہم معاملات کو مزید بگڑنے دیں—اور جو کچھ ہم نے دیکھا، وہ آنے والے وقت کا محض آغاز ثابت ہو— یا پھر ہم فوری اقدام کریں، فلسطینی عوام کو انصاف دلائیں، اس آگ کو بجھائیں، اور انسانیت و وقار کو بحال کریں۔
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین
منگل، 7 اکتوبر 2025
غزہ کے حوالے سے سلامتی کونسل کے حالیہ فیصلے پر لیگ کا بیان...
لیگ عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بین الاقوامی انصاف کے اصولوں کا احترام کرے، دوہرے معیار استعمال نہ کرے، اور ان فیصلوں کے نفاذ کو یقینی بنائے جو شہریوں کے تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں...
مزید پڑھیں
لیگ کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کے لئے سزائے موت کے قانون پر اسرائیلی کن...
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین نے اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ) کی جانب سے فلسطینی قیدیوں پر سزائے موت کے قانون کی پہلی منظوری پر شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔ یہ اقدام قابض حکومت کے ان مظالم میں ...
مزید پڑھیں
لیگ کا غزہ میں جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم،محاصرہ ختم کرنے، تعمیر نو ...
یگ اعادہ کرتی ہے کہ فلسطینی عوام، جنہوں نے برسوں کی بمباری، محاصرے اور بھوک کا سامنا کیا ہے، آزادی، خودمختاری، باوقار زندگی اور اپنے تمام جائز حقوق کے حصول کے مستحق ہیں، جن کی ضمانت بین الاقوامی قوانی...
مزید پڑھیں





