تازہ ترین خبریں
اکتوبر 20, 2025لیگ نے فلسطین کے لئے آزاد پارلیمنٹرینز کو متحد کرنے میں کامیابی حاصل کی: حمید الاحمر
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین کےصدر جناب حمید بن عبداللہ الاحمر نے یقین دہانی کرائی کہ لیگ نے اپنے قیام کے دس سال کے دوران فلسطینی مقصد کی حمایت کرنے والی بین الاقوامی پارلیمانی تنظیموں میں سے ایک کے طور پر اپنی پہچان قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015 میں قیام کے بعد سے لیگ فلسطینی عوام کے حقوق اور ان کے حق کے دفاع میں ایک آزاد اور فعال پارلیمانی آواز کے طور پر کام کر رہی ہے۔
لیگ کی دسویں سالگرہ کے موقع پر، جناب حمید نے اس کی شروعات کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اقدام گلوبل فورم فار مسلم پارلیمنٹرینز اور ترکی کی پارلیمنٹ میں فلسطین کمیٹی کی پہل پر ہوا، جس میں تقریباً 25 ممالک کے 156 ارکان پارلیمنٹ نے حصہ لیا۔ انہوں نے زور دیا کہ لیگ کا آئیڈیا اس ضرورت سے پیدا ہوا کہ فلسطینی جدوجہد کی سیاسی اور پارلیمانی سطح پر معاونت کے لئے ایک منظم اور متنوع ادارہ جاتی کوشش کی جائے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ لیگ کا مشن عرب، اسلامی اور آزاد بین الاقوامی پارلیمانی سرگرمیوں کو فالو کرنا، انہیں متحرک کرنا اور ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ فلسطینی عوام کی حمایت کی جا سکے۔ ساتھ ہی قبضے کے خاتمے کی طرف کام کیا جائے اور فلسطین کی زمین اور عوام کے خلاف جرائم کرنے والوں کو جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ کی ریاست اور اس کی پارلیمنٹ کی حمایت کی بدولت، لیگ نے پچھلے چند برسوں میں متعدد بین الاقوامی کانفرنسیں منعقد کی ہیں، جن میں 75 سے زائد ممالک کے سینکڑوں پارلیمنٹرینز شریک ہوئے۔ انہوں نے 2024 میں ہونے والی لیگ کی پانچویں کانفرنس کی خاص طور پر نشاندہی کی، جس میں غیر عرب اور غیر مسلم پارلیمنٹرینز کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جو اس بات کی تصدیق ہے کہ فلسطینی مسئلہ عرب یا اسلامی ہونے سے پہلے ایک انسانی مسئلہ ہے۔
مسٹر الاحمر نے کہا، ”میں فخر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ہماری گزشتہ کانفرنس میں غیر عرب شرکاء نے نصف سے زیادہ حصہ لیا، اور غیر مسلم شرکاء کا تناسب بھی کافی زیادہ تھا۔ فلسطینی مسئلہ واقعی عربی، اسلامی اور جائز ہے،لیکن یہ ایک انسانی مسئلہ بھی ہے، اور ہر باشعور اور آزاد فکر شخص فلسطین کے ساتھ کھڑا ہو سکتا ہے۔“
شیخ حمید نے مزید وضاحت کی کہ لیگ کی سرگرمیوں میں کانفرنسیں، سیمینار، ورکشاپس، یکجہتی مہمات اور دنیا بھر کی کئی پارلیمنٹوں کے سرکاری دورے شامل ہیں۔ لیگ کو متعدد بین الاقوامی اور علاقائی پارلیمانی یونینز ،جیسے کہ عرب پارلیمانی یونین، افریقی پارلیمانی یونین، اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی پارلیمنٹس کا اتحاد، اور ایشین پارلیمانی اسمبلی میں مشاہداتی رکنیت بھی حاصل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لیگ تقریباً ہر براعظم میں فلسطینی آواز کو پارلیمنٹوں تک پہنچانے میں کامیاب رہی ہے، سوائے امریکہ کے، اور بین الاقوامی پارلیمانی یونینز میں قبضے کے حامی لابیوں کا مقابلہ بھی بہادری سے کیا ہے۔
انہوں نے کہا، ”ہمیں فخر ہے کہ ہم نے مسلم اور آزاد پارلیمنٹرینز کے موقف اور وژن کو انٹر پارلیمانی یونین میں زیادہ فعال اور مرکوز بنانے میں اپنا حصہ ڈالا۔ ہم نے ان بین الاقوامی پارلیمانی فورمز میں پرو اسرائیلی لابی کے براہ راست مقابلے میں کھڑے ہوئے۔“
حالیہ امن تجاویز اور غزہ پر نسل کشی کی جنگ کے خاتمے سے متعلق گفتگو کے بارے میں شیخ حمید نے کہا، ”ہم آج امن منصوبے کی بات سنتے ہیں، لیکن یہ ابھی شبہات کے دائرے میں ہے،خاص طور پر یہ دیکھتے ہوئے کہ صیہونی ریاست اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے، جنگ بند کرنے، مکمل محاصرہ ختم کرنے، تعمیر نو شروع کرنے، بستیوں کو روکنے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف بڑھنے میں کتنی مخلص ہے۔“
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ دنیا کے زیادہ تر ممالک اب ریاست فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں اور دنیا بھر کے آزاد لوگ مظاہروں، پروگراموں اور انسانی ہمدردی کی کوششوں کے ذریعے اپنی یکجہتی کا اظہار جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے لیگ کے اراکین کی غزہ میں محاصرہ توڑنے اور امداد پہنچانے کی کوششوں میں شرکت کی بھی تعریف کی، جن میں سے بعض کو قبضے کی فورسز نے گرفتار کیا، اور کہا کہ یہ ” آزاد پارلیمنٹرینز کی فلسطین کے لئے گہری انسانی وابستگی کا ثبوت ہے۔“
شیخ حمید الاحمر نے دنیا بھر کے تمام پارلیمنٹرینز سے پھر اپیل کی کہ وہ ”اپنی عوام کے ضمیر کی آواز بنیں اور فلسطینی حق کے دفاع کے لئے اپنی کوششوں کو شعور اور مؤثر اجتماعی عمل کے ساتھ متحد کریں“، اور لیگ کے عزم کو دہرایا کہ وہ اپنی مشن جاری رکھے گی جب تک فلسطین آزاد نہ ہو جائے اور جرائم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا جائے۔
فلسطین کے لئے ملائیشیائی پارلیمانی کاکس کی حکومت کو سفارشات پیش...
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت ایسا قانون بنائے جو اسرائیلی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات یا لین دین پر پابندی کو واضح کرے، اور یہ یقین دہانی کرائے کہ سرکاری کمپنیاں اور ان کی ذیلی ادار...
مزید پڑھیں
لیگ کے صدر نے غزہ پر جنگ کے دوبارہ آغاز نہ ہونے کی اہمیت پر زور دیا او...
مسٹرالاحمر نے عرب و اسلامی امت اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ذمہ داریوں کو نبھائیں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو دو سے تین سال کی مدت میں حقیقت میں تبدیل کریں تاکہ اسرائیلی قبضے کا...
مزید پڑھیں
رکن پارلیمنٹ عقل کی اردنی حکومت سے ”عالمی سمود فلوٹیلا“ کے کارکنوں کی ...
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین کے صدر کے مشیر اور اردنی پارلیمنٹ کے رکن، محمد عقل نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ”عالمی سمود فلوٹیلا“ کے کارکنوں کی حفاظت کے لئے فوری اقدامات کرے۔...
مزید پڑھیں





