پریس ریلیز
لیگ نے شام پر اسرائیلی قبضے کے حملوں کی مذمت کی ہے
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین نے شام کی سرزمین پر اسرائیلی جارحیت اور اس کے کچھ حصوں پر قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک خطرناک پیش رفت اور شام کی خودمختاری اور اتحاد کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
لیگ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ اسرائیل کے یہ اقدامات ایک واضح جارحانہ پالیسی کی عکاسی کرتے ہیں جس کا مقصد موجودہ بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال سے فائدہ اٹھا کر اپنے قبضے کو وسعت دینا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی قبضہ نہ تو امن کا خواہاں نہیں ہے اور نہ ہی دو ریاستی حل کا احترام کرتا ہے۔ بلکہ یہ بستیوں کی توسیع اور جاری جارحیت کو بڑھاتا ہے جو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔
لیگ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی قبضے سے مسلسل استثنیٰ اور فلسطینی عوام کے خلاف اس کے جرائم، خاص طور پر غزہ پٹی میں ہونے والی نسل کشی کے لئے بین الاقوامی برادری کی جانب سے اسے جوابدہ ٹھہرانے میں کوتاہی، اسے اپنی جارحانہ پالیسیوں پر قائم رہنے کی ترغیب دیتی ہے، جس میں مزید شامی علاقوں پر قبضہ بھی شامل ہے۔
لیگ اس بات پر زور دیتی ہے کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں، چاہے وہ مغربی کنارے اور یروشلم میں ہو یا مقبوضہ شام کی سرزمین پر، آبادکاری اور یہودیت کی پالیسیوں کے ذریعے اپنی موجودگی کو بڑھانا چاہتا ہے، جس سے تنازعہ کے بڑھنے اور خطے میں منصفانہ امن کے حصول کے کسی بھی موقع کو نقصان پہونچنے کا خطرہ ہے۔
لیگ بین الاقوامی برادری اور اس کے اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ شام پر اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کریں، قبضے پر بین الاقوامی پابندیاں عائد کریں تاکہ اسے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے پر مجبور کیا جاسکے، اور اسے اپنی توسیع اور غلبہ جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے حقوق اور اقوام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزیوں سے روکا جاسکے۔
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین
منگل، 10 دسمبر 2024
Copyright ©2024