پریس ریلیز
لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کی پانچویں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس اختتام پذیر
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کی قابل احترام موجودگی اور ترک قومی اسمبلی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر نعمان قرتولموس کی سرپرستی میں لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) نے اپنی پانچویں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس کا اختتام کیا، جس کا موضوع "فلسطین کی آزادی" تھا اور جس میں 80 ممالک کے ارکان پارلیمنٹ و اسپیکرز کے ساتھ ساتھ سرکاری، بین الاقوامی شخصیات کی شرکت کی۔
کانفرنس میں اہم قانونی اور سیاسی اجلاس منعقد ہوئے جن میں فلسطینی کاز کی نازک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں غزہ پٹی پر نسل کشی کی جنگ کو روکنے کے طریقوں،فلسطینی کاز میں لیگ اور پارلیمنٹ کے کردار، غزہ پٹی پر اسرائیلی ناکہ بندی کے مہلک نتائج اور اسرائیلی قبضے کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف جبری نقل مکانی کی پالیسیوں سمیت مقبوضہ شہر یروشلم کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید برآں ، کانفرنس میں نئی مدت کے لئے ایگزیکٹو کمیٹی کا انتخاب ہوا ، جس میں جناب حمید بن عبداللہ الاحمر کو اس کا صدر منتخب کیا گیا۔
لیگ اس بات پر زور دیتی ہے کہ موجودہ مرحلے کو مدنظر رکھتے ہوئے نسل کشی کی جنگ کو روکنے اور فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قبضے کے گھناؤنے نوآبادیاتی منصوبوں کو روکنے کے لئے سخت کوششوں اور مسلسل اقدامات کی ضرورت ہے۔ یہ کانفرنس پارلیمنٹ میں لیگ کے قابل احترام مقام کی وجہ سے منعقد کی گئی تھی۔ اس کا مقصد فلسطینیوں کے حقوق اور یروشلم کی علامتی حیثیت کا دفاع کرنا ہے۔
لیگ اس بات پر زور دیتی ہے کہ یہ کانفرنس ایک عالمی پارلیمانی تحریک کے لانچ پیڈ کے طور پر کام کرے گی جس کا مقصد حقوق، انصاف، اقدار اور صحیح انسانی اصولوں کے نظام کو بحال کرنا اور فلسطینی کاز کے لئے انصاف کی تلاش کرنا ہے۔
لیگ پارلیمنٹ، پارلیمانی اداروں اور پارلیمنٹیرینز سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے لئے انصاف اور ان سے ظلم وستم کے خاتمے کے لئے لیگ کی تحریک میں شامل ہوں۔ اعلامیے میں کانفرنس کے شرکاء کی سفارشات پر عمل درآمد اور علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو یکجا کرنے پر زور دیا گیا ہے جو اسرائیلی قبضے کے جاری منصوبوں و بین الاقوامی قوانین اور اسلام و عیسائیت اور فلسطینی عوام کے حقوق کے تقدس کی سنگین خلاف ورزیوں سے خطرے میں ہیں۔
لیگ ترکیہ جمہوریہ کے موقف بالخصوص صدر رجب طیب ایردوان کے اس موقف کی تعریف کرتی ہے جس میں نسل کشی کی جنگ کو مسترد کیا گیا اور فلسطینی عوام کی مزاحمت کو دہشت گردی قرار دیا گیا۔ یہ ترک پارلیمنٹ کی کوششوں اور فراخدلانہ سرپرستی کو بھی سراہتا ہے، جس کی نمائندگی پارلیمنٹ کے موجودہ صدر، پروفیسر ڈاکٹر نعمان قرتولموس اور سابق پارلیمانی سربراہان کرتے ہیں۔ کانفرنس کی تیاری کرنے والی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر نورالدین نباتی اور ترک فلسطین دوستی کمیٹی کے سربراہ ڈپٹی حسن توران کا لیگ کی سرگرمیوں کی حمایت اور اس کانفرنس کے انعقاد میں سہولت فراہم کرنے اور ایک معروف عالمی پارلیمانی پلیٹ فارم کی حیثیت سے اس کی باوقار عالمی حیثیت میں کردار ادا کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
Copyright ©2024