لیگ نے پارلیمانی و بین الاقوامی اداروں سے فلسطینی جمہوریت کے خلاف قبضے کے جرائم کو لے کر سنجیدہ موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا

لیگ نے پارلیمانی و بین الاقوامی اداروں سے فلسطینی جمہوریت کے خلاف قبضے کے جرائم کو لے کر سنجیدہ موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا

پریس ریلیز

لیگ نے پارلیمانی و بین الاقوامی اداروں سے فلسطینی جمہوریت کے خلاف قبضے کے جرائم کو لے کر سنجیدہ موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا

 

ہر روز اسرائیلی قبضے کے جرائم مزید گھناؤنے، وحشیانہ اور بین الاقوامی اصولوں و فیصلوں سے لاتعلق ہوتے جا رہے ہیں۔ اس نے اب جمہوریت کے ایک خودمختار ادارے پر حملہ کیا ہے، جسے عالمی نظام اپنے ڈھانچے کا بنیادی ستون سمجھتا ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی قانون ساز کونسل پر دھاوا بولا اور توڑ پھوڑ کی اور پھر اسے وحشیانہ کارروائی میں دھماکے سے اڑا دیا جو کسی بھی قسم کی مہذب اقدار کے منافی ہے۔ اس ظالمانہ طرز عمل کی روشنی میں لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی پارلیمانی اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ایک سنجیدہ موقف اختیار کریں جو اس جرم کے مرتکب افراد کا احتساب کرے کیونکہ اس سے بین الاقوامی تحفظ حاصل کرنے والے قانون ساز اداروں کے مستقبل کے تقدس کو خطرہ لاحق ہے۔

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اس گھناؤنے جرم کی شدید مذمت کرتی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں فلسطینی قانون ساز کونسل کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ، اس کے مندرجات سے چھیڑ چھاڑ اور اس کے عبوری سربراہ ڈاکٹر احمد بہر کا قتل اور اس سے قبل ڈاکٹر جمیلہ شانتی کا قتل ایک مجرمانہ اور وحشیانہ فعل ہے جو جمہوری اقدار اور پارلیمانی استثنیٰ کو نشانہ بناتا ہے۔ اس کے لئے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے فوری کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ انہیں وہ سزا ملے جس کے وہ حقدار ہیں۔

لیگ اس بات پر بھی زور دیتی ہے کہ غزہ میں فلسطینی قانون ساز کونسل پر حملہ اور اس کے ارکان کو ختم کرنے کی کوشش فلسطینی ریاستی وجود کو نشانہ بنانے کے فریم ورک کے اندر آتی ہے، جو فلسطینی عوامی امور کے انتظام میں اس کی علامت اور حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فلسطینی ریاست کے وجود کے اصول کو مسترد کرتا ہے۔

مزید برآں، لیگ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ فلسطینی عوام اور ان کے اداروں کے خلاف اسرائیلی قبضے کی طرف سے شروع کی جانے والی نسل کشی کی جنگ واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ اس نے نسلی صفائی کی پالیسیوں کو اپنایا ہے اور اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے واحد حل کے طور پر فرقہ واریت کا نفاذ کیا ہے۔

اس بے رحم اکائی کی اس دھوکہ دہی کی پالیسی کی روشنی میں لیگ بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی پارلیمانی اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خودمختار اداروں کے خلاف اس قبضے کے مجرمانہ رویے اور ان کے خلاف بے رحمی اور بے رحمی سے کی جانے والی نسل کشی کو روکنے کے لئے سنجیدہ اور حقیقی موقف اختیار کریں۔

 

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس

ہفتہ، 18 نومبر 2023

 

 

آپ کے لیے

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کی پانچویں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس اختتام پذیر

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کی پانچویں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس اختتام پذیر

پریس ریلیز لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کی پانچویں بین الاقوامی پارلیمانی کانفرنس اختتام پذیر   ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کی قابل احترام موجودگی اور ترک قومی اسمبلی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر نعمان قرتولموس کی... مزید پڑھیں