عرب پارلیمنٹ نے غزہ کو بجلی کی فراہمی بند کرنے کے اسرائیلی قبضے کے فیصلے کے نتائج سے خبردار کیا ہے

عرب پارلیمنٹ نے غزہ کو بجلی کی فراہمی بند کرنے کے اسرائیلی قبضے کے فیصلے کے نتائج سے خبردار کیا ہے

عرب پارلیمنٹ نے غزہ  پٹی کو بجلی کی فراہمی بند کرنے کے اسرائیلی قبضے کے فیصلے کی مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ عمل جنگی جرم اور اجتماعی سزا ہے جو بین الاقوامی انسانیت کے قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

ایک بیان میں عرب پارلیمنٹ نے خبردار کیا کہ یہ فیصلہ غزہ میں پہلے ہی سنگین انسانی بحران کو مزید بڑھا دے گا۔ اس نے اس غیر ذمہ دارانہ اقدام کی پُرزور مذمت کی، اور اسے بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور انسانیت کے اصولوں کے ساتھ ساتھ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

پارلیمنٹ نے بین الاقوامی برادری، ساتھ ہی بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر اقدام کریں تاکہ قابض قوتوں پر دباؤ ڈال کر غزہ کے باشندوں کو ضروری خدمات کی بحالی اور انسانی امداد کی فراہمی کی اجازت دی جائے۔ اس نے اس فیصلے کے معصوم شہریوں، خصوصاً بچوں، مریضوں اور بزرگوں پر ممکنہ تباہ کن نتائج سے بھی خبردار کیا، اور جنگ بندی معاہدے کی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ،  فرانسسکا البانیز نے بھی خبردار کیا کہ اسرائیل کا غزہ کو بجلی کی فراہمی روکنا نسل کشی کے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔

"ایکس" پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں البانیز نے لکھا ہے کہ "اسرائیل کا غزہ کو بجلی کی فراہمی روکنا کا مطلب ہے کہ پانی کو صاف کرنے والے پلانٹس کا کوئی عمل نہ ہونے دینا، اور اس کے نتیجے میں صاف پانی کی کمی، جو کہ نسل کشی کا اشارہ ہے۔"

انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ "اسرائیل پر پابندیاں عائد نہ کرنا اور ہتھیاروں کی پابندی کا نفاذ نہ کرنا اس بات کا باعث بن رہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں ہماری تاریخ کی ایک انتہائی روکا جا سکنے والی نسل کشی کو مرتکب ہو۔"

آپ کے لیے

غزہ بچوں کا

غزہ بچوں کا "قبرستان" بن گیا ہے: یونیسف

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے مطابق غزہ بچوں کا "قبرستان" بن گیا ہے، جہاں اسرائیل کی بمباری میں کم از کم 3,450 بچے ہلاک ہو گئے ہیں اور تقریباً 1,000 لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہےکہ وہ ملبے تلے دبے ہیں یا مدد... مزید پڑھیں