ہندوستان کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی تباہی پر اعتراض کرتے ہوئے اسے "گھناؤنی نسل کشی اور غیر انسانی" قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ ایک ایسی قوم کے طور پر جس نے ہمیشہ انصاف اور انسانی حقوق کی حمایت کی ہے، ہندوستان اس قتل عام میں فریق نہیں بن سکتا۔ ہندوستان کو اسرائیل کو گولہ بارود کی فراہمی فوری طور پر روک دینی چاہیے۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کا مشترکہ بیان دہلی میں لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد مکرم بلعاوی سے ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ اجلاس میں کانگریس کے رہنما و سابق رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی اور ترجمان میم افضل، سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جاوید علی خان، لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ محب اللہ ندوی، عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجئے سنگھ اور ایم ایل اے پنکج پشکر کے علاوہ جے ڈی (یو) کے رہنما کے سی تیاگی نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے بعد جاری ایک مشترکہ بیان میں اپوزیشن رہنماؤں نے واضح کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے یہ مسلسل وحشیانہ حملہ نہ صرف انسانیت کی توہین ہے بلکہ بین الاقوامی قانون اور انصاف اور امن کے اصولوں کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ہم حکومت ہند اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نافذ کرنے اور فلسطین میں جاری نسل کشی کے متاثرین کے لیے امن و انصاف کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کرے۔
Copyright ©2024