نیشنل ایسوسی ایشن آف اٹالین پارٹیزن کی طرف سے ایک عوامی کانفرنس گزشتہ 3 نومبر کو سارڈینیا میں منعقد ہوئی۔مقررین نے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی، اسرائیل کے غیر متناسب رد عمل اور غزہ پٹی میں تشویشناک انسانی صورتحال کی مذمت کی۔ کانفرنس میں شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے فوری جنگ بندی اور اقوام متحدہ کی مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔
اس کانفرنس کے دوران اٹلی کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین اٹالین جنرل کنفیڈریشن آف لیبر (CGIL) کے سربراہ فاؤستو ڈیورانٹے نے حماس کی فوجی کارروائیوں پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حماس نے یہ کارروائی یونہی نہیں کی، بلکہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف دہائیوں سے جاری ظلم، بربریت اور نفرت کا نتیجہ تھیں۔ مسٹر ڈیورانٹے نے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے دفاع کی آڑ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کا جواز پیش کرنا بند کریں اور جاری نسل کشی کے خلاف سخت موقف اختیار کریں۔ انہوں نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کی جارحانہ اور غیر انسانی پالیسیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
ایک پرجوش تقریر میں لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کے یورپی صدر مشیل پیراس نے "گریٹر اسرائیل" کے نظریے کی مذمت کی اور ادارہ جاتی برادری پر زور دیا کہ وہ جاری تشدد کے خلاف مضبوط موقف اختیار کریں۔ مسٹر پیراس نے صورتحال کی نزاکت پر زور دیا اور انسانی بحران سے نمٹنے اور فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
یہ عوامی کانفرنس فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ’سارڈینیا فلسطین فرینڈشپ ایسوسی ایشن‘ کے زیر اہتمام ایک مظاہرے سے قبل منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس کے مقررین میں فاؤستو ڈیورانٹے اور مشیل پیراس کے علاوہ ایلمس کی میئر اور ایم ایل سی ماریا لورا اورو، فلسطین میں کئی برسوں تک رہ چکی صحافی و مصنفہ اناماریا مودیگلیانی اور لبنانی انٹرنیشنل ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر دورید محمد خاص طور پر شامل تھے۔
Copyright ©2024