198 تنظیموں نے آئی سی سی سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کا کیا مطالبہ

198 تنظیموں نے آئی سی سی سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کا کیا مطالبہ

198 فلسطینی اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کریں۔ 

آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان اور آئی سی سی میں ریاستی پارٹیوں کی اسمبلی کے صدر سلویا فرنانڈیز ڈی گورمنڈی کو ان تنظیموں نے ایک میمورنڈم پیش کیا ہے، جس میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینی سول سوسائٹی کی تنظیموں کو "دہشت گردی" کے طور پر درجہ بندی کرنے کی عوامی مذمت کی گئی ہے اور اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لے۔ 

ان تنظیموں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اگست 2022 میں غزہ پٹی پر اسرائیل کے بلا جواز فوجی حملے کے دوران کئے گئے جرائم کو فلسطین کی صورتحال کی جاری تحقیقات میں شامل کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے فلسطین کی صورت حال کی تحقیقات کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ نسل پرستی اور تشدد جیسے انسانیت مخالف جرائم کا احاطہ کیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایسے اعلانات جو اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے تسلسل کو روکیں، جلد از جلد شائع کئے جائیں۔

گزشتہ مہینے ایمنسٹی انٹرنیشنل بھی آئی سی سی سے مطالبہ کر چکی ہے کہ وہ اگست 2022 میں غزہ پٹی پر کئے گئے "غیر قانونی حملوں" کے بعد ممکنہ جنگی جرائم کی تحقیقات کرے۔ ساتھ ہی اسلامی تعاون تنظیم  (او آئی سی) نے بھی عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ’ اسرائیل کو جارحیت سے روکنے کے لئے فوری اقدامات  کئے جائیں۔‘ 

 

آپ کے لیے

اسرائیلی فورسز نے ’اسکول جاتے ہوئے‘ فلسطینی طالب علم کو کیا شہید

اسرائیلی فورسز نے ’اسکول جاتے ہوئے‘ فلسطینی طالب علم کو کیا شہید

مقبوضہ ویسٹ بینک کے شہر جنین پر اسرائیلی فورسز نے چھاپے کے دوران ایک فلسطینی ہائی اسکول کے طالب علم کو گولی مار کر شہید کر دیا۔  18 سالہ اس طالب علم کا نام محمود السعدی ہے۔  مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے... مزید پڑھیں