اسرائیلی فورسز نے جاری کیا فلسطینی اسکول کو مسمار کرنے کا حکم

اسرائیلی فورسز نے جاری کیا فلسطینی اسکول کو مسمار کرنے کا حکم

قابض اسرائیلی فوج نے ۱۷ نومبر ۲۰۲۲ کو مقبوضہ ویسٹ بینک کے شہر ہیبرون کے جنوب میں بسے مسافر یطا کے علاقے میں زیر تعمیر فلسطینی اسکول کو مسمار کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ایک خبر کے مطابق اسرائیلی فورسز نے الصفی علاقے کے تین کلاس روم والے ایک اسکول کو مسمار کرنے کے حکم سے مکینوں کو آگاہ کردیا ہے۔ 

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فورسز نے حال میں مسافر یطا کے علاقے میں فلسطینیوں کے خلاف اپنے جابرانہ طرز عمل میں اضافہ کیا ہے، جس میں گھروں اور اسکولوں کو مسمار کرنا، تعمیرات روکنا اور فلسطینی چرواہوں کو ان کی زمین تک رسائی سے روکنا شامل ہے۔

اس سے قبل اگست مہینے میں اسرائیلی فورسز نے مسافر یطا کے گاؤں شوب البطن میں ایک اسکول کو مسمار کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ 2015 سے کھلے ہوئے اس اسکول میں تقریباً 54 بچے پڑھ رہے تھے۔ 

بتادیں کہ سال 1999 میں اسرائیلی حکام نے تقریباً 700 فلسطینیوں کو مسافر یطا کے علاقے میں اس بہانے سے بے دخلی کے احکامات جاری کئے کہ وہ ایک غیر قانونی فائرنگ زون میں رہتے ہیں۔ اس کے بعد سے ہی اس علاقے میں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ 

آپ کے لیے

سال 2022 میں فلسطینی میڈیا کی آزادی پر 1003 سے زیادہ اسرایئلی حملے

سال 2022 میں فلسطینی میڈیا کی آزادی پر 1003 سے زیادہ اسرایئلی حملے

سال 2022 فلسطینی صحافت کے لئے ایک المناک سال گذرا ہے۔ ’فلسطین جرنلسٹ سپورٹ کمیٹی‘ کے جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق سال 2022 کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور حکام کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کے حقوق کی 1003 سے زائد خلاف... مزید پڑھیں