لیگ نے مسجد اقصیٰ پر حملوں کے جواب میں عملی اقدامات کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی پارلیمانی سیمینار کا کیا انعقاد

لیگ نے مسجد اقصیٰ پر حملوں کے جواب میں عملی اقدامات کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی پارلیمانی سیمینار کا کیا انعقاد

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کے سربراہ شیخ حمید بن عبداللہ الاحمر نے عرب، اسلامی اور بین الاقوامی پارلیمانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نمازیوں پر اسرائیلی قبضے کے حملے اور مسجد اقصیٰ میں خلوت کو روکنے کے لئے اقدامات کریں۔

الاحمر نے لیگ کے زیر اہتمام "مسجد اقصیٰ کو اسرائیلی جارحیت سے بچانے کے طریقے" کے عنوان پر منعقد آن لائن بین الاقوامی پارلیمانی سیمینار کے دوران مزید کہا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنا اور اعتکاف میں بیٹھے مسلمانوں پر وحشیانہ و پرتشدد حملہ دنیا کے تمام مسلمانوں کے جذبات پر حملہ اور عالمی امن کے لئے خطرہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یروشلم میں حملے اور قبضے کے منصوبوں کو روکنے کے لئے پارلیمنٹیرین بشمول بین الاقوامی پارلیمانی تنظیموں اور اداروں کو ہر سمت میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پارلیمنٹ کے ارکان کو اپنے اختیارات، پلیٹ فارمز اور حکومتوں کے اندر فعال شرکت کرنی چاہیئے تاکہ قابض اسرائیل کو جوابدہ بنایا جا سکے اور حملوں کی تکرار کو روکا جا سکے۔ قابض حکومت کی اس کے جرائم سے حوصلہ شکنی کریں اور جو کچھ مسجد اقصیٰ میں ہو رہا ہے اسے روکیں۔

لیگ کے ڈائریکٹر جنرل اور سیمینار کے ماڈریٹر ڈاکٹر محمد مکرم بلعاوی نے ایک معلوماتی مقالہ اور ایک بریفنگ پیش کی، جس میں انہوں نے قابضین کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر کئے گئے حملوں اور ان حملوں کے بعد لیگ کی جانب سے اٹھائے گئے وسیع اقدامات و کردار کو بیان کیا۔

انہوں نے سیمینار میں موجود پارلیمانیوں اور تمام کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی بہادرانہ اور عظیم پوزیشن کی تعریف کی کہ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ خاص طور پر انہوں نے اطالوی پارلیمنٹ کے سابق رکن مشیل پیراس کا شکریہ ادا کیا، جو یورپی پارلیمنٹیرینز اور فلسطینی کاز کے محافظوں کے گروپ کے ساتھ فلسطین عوام کی حمایت میں کام کر رہے ہیں۔ 

انڈونیشیا کے ایوان نمائندگان میں رکن پارلیمنٹ اور لیگ کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر فادلی زون نے کہا کہ انڈونیشیا کی پارلیمنٹ نے او آئی سی کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیلیوں کے حملوں کے خلاف عملی اقدامات کرے۔ یہ حملے یروشلم میں اسلامی مقدس مقامات کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لیگ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ اپنے رابطے جاری رکھے ہوئی ہے تاکہ وہ ایک مضبوط موقف اختیار کریں اور صرف مذمتی بیانات سے ہی مطمئن نہ ہو، بلکہ ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک عالمی دستخط مہم کا آغاز اور تمام پارلیمانوں سے فلسطینی کاز کی حمایت کے لئے مل کر کام کریں۔

فلسطینی قانون ساز کونسل کے قائم مقام چیئرمین احمد بحر نے پارلیمنٹ کے اراکین کو مسجد اقصیٰ کو نشانہ بنانے والی فاشسٹ قابض حکومت کے شدید صیہونی حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہونے اور حمایت کے لئے ایک متحدہ بین الاقوامی پارلیمانی محاذ کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا۔ 

بحر نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ قابض اسرائیل اپنے منصوبوں اور مقبوضہ بیت المقدس میں حملوں کے ذریعے خطے میں مذہبی جنگ کی آگ کو مزید بھڑکا رہا ہے۔ 

لیگ کے ایگزیکٹو باڈی کے رکن و کویتی قومی اسمبلی کے رکن پارلیمنٹ اسامہ الشاہین نے کہا کہ یہ خلاف ورزیاں مسلمانوں کے درمیان مسجد اقصیٰ کی علامت کے خلاف ایک واضح اور صریح جارحیت اور یروشلم سے متعلق بین الاقوامی قراردادوں اور چارٹر پر حملہ ہے۔

الشاہین کے مطابق، اسرائیلی قبضے کی انتہا پسندی اور اس کے منصوبوں اور جارحیت کی بربریت کو اجاگر کرنے اور قابض اسرائیل کو بین الاقوامی عدالتوں و اداروں میں جوابدہ ٹھہرانے کے لئے تمام اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے قابل عمل اقدامات کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی سینیٹ میں دفاع اور خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین اور لیگ کی ایگزیکٹو باڈی کے رکن سینیٹر مشاہد حسین نے مسجد اقصیٰ پر قابض اسرائیل کے حملے اور اس کی طرف سے تین آسمانی مذاہب کے مقدس مہینے یا تہوار، مسلمانوں کے لئے رمضان، یہودیوں کے لئے فسح اور عیسائیوں کے لئے ایسٹر کے موقع سے مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کرنے، نمازیوں پر حملے اور پسپائی و مذہبی رسومات کی توہین کی مذمت کی۔

مشاہد حسین نے زور دے کر کہا کہ یہ حملے قابض اسرائیل کی بربریت اور نوعیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ پاکستان کی پارلیمنٹ اور حکومت نے اس جرم کی مذمت کی ہے اور فلسطینی عوام اور ان کے جائز حقوق کے ساتھ اپنی مستقل ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

اردنی پارلیمنٹ میں فلسطینی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر فايز بصبوص نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل کے منصوبوں میں ڈرامائی تبدیلی، یہودیت کی رفتار میں اضافہ اور مسجد اقصیٰ و مقبوضہ بیت المقدس کے تاریخی و مذہبی کردار کو تبدیل کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔

ڈاکٹر فايز نے دنیا بھر کے اراکین پارلیمنٹ کے درمیان مسجد اقصیٰ کی حمایت میں لیگ کی کوششوں کی تعریف کی، اور ساتھ ہی کہا کہ یروشلم اور مسجد اقصیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں مقبول اور سرکاری اسلامی قوم کے ردعمل کے مقابلے میں اس سیمینار کا انعقاد ایک غیر معمولی قدم ہے۔

لیگ کے یورپ چیپٹر کے صدر و ایگزیکٹو باڈی کے رکن اور اطالوی پارلیمنٹ کے سابق رکن مشیل پیراس نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کے حوالے سے بین الاقوامی و عالمی خاموشی کی مذمت کی۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ مختلف یورپی ممالک کے نائبین کے ایک گروپ کے طور پر ہم یورپی پارلیمانوں میں بیداری پھیلانے اور فلسطینی کاز کے منصفانہ مقصد کا دفاع کرنے کے لئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔

الجزائر فلسطین فرینڈشپ پارلیمانی گروپ کے چیئرمین حمزہ حملاوی نے ان حملوں کو روکنے کے لئے عملی اقدام کی ضرورت اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسلامی و عیسائی مقدس مقامات پر اسرائیلی تشدد و حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے فلسطینی قومی مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا۔ 

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر قابض اسرائیلیوں کے حملے کے بعد کچھ اقدامات کئے، جس میں تمام پارلیمانوں اور بین الاقوامی و پارلیمانی تنظیموں کے ساتھ خط و کتابت اور رابطہ بھی شامل ہیں۔

آپ کے لیے

افریقی پارلیمانی یونین کے 44 ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے وفود سے لیگ کی ملاقات

افریقی پارلیمانی یونین کے 44 ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے وفود سے لیگ کی ملاقات

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کے ایک وفد نے زمبابوے کے وکٹوریہ فالس میں منعقدہ افریقی پارلیمانی یونین کے 44ویں اجلاس میں شرکت کے موقع پر متعدد عہدیداروں اور اراکین پارلیمنٹ سے ملاقاتیں کیں۔ لیگ کے وفد کی نمائندگی اس... مزید پڑھیں