لیگ نے مسئلہ فلسطین میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کے لئے اردن کے پارلیمانی وفد کے ساتھ میٹنگ کی

لیگ نے مسئلہ فلسطین میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کے لئے اردن کے پارلیمانی وفد کے ساتھ میٹنگ کی

آج بدھ کے روز، لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین نے اپنے ہیڈکوارٹر میں ایک اردنی پارلیمانی وفد کی میزبانی کی، جس کی قیادت اردنی ایوان نمائندگان کے پہلے نائب اسپیکر مصطفیٰ الخصاونه  نے کی۔ اس ملاقات کا مقصد فلسطینی مسئلے میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کرنا تھا، خاص طور پر بے دخلی کے منصوبے اور جاری اسرائیلی جارحیتوں پر، اور ان کے حل کے لئے عرب اور اسلامی پارلیمانی ہم آہنگی کے طریقہ کار پر غور کرنا تھا۔

ملاقات کے دوران، جو لیگ کی دعوت پر بلائی گئی تھی، اس کے سربراہ جناب حمید بن عبداللہ الاحمر نے فلسطینی کاز کی حمایت میں اردنی ایوان نمائندگان کے اہم کردار پر زور دیا، اور کہا کہ اردن سیاسی، عوامی اور پارلیمانی سطح پر فلسطین کے ساتھ سب سے قریبی تعلق رکھتا ہے۔

جناب حمید نے عالمی دباؤ، خاص طور پر امریکہ کی جانب سے، جو  اسرائیلی قبضے کو قانونی حیثیت دینے اور فلسطینی مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے، کے مقابلے میں حضرت شاہ عبداللہ دوم کی ثابت قدم پوزیشن کی تعریف کی۔

انہوں نے لیگ اور اردنی ایوان نمائندگان کے درمیان قریبی تعاون کو اجاگر کیا، جہاں کئی اردنی ارکان پارلیمنٹ لیگ کی سرگرمیوں میں اس کے قیام سے ہی شرکت کر رہے ہیں، اور اردنی پارلیمنٹ میں فلسطین کے لئے ایک مستقل کمیٹی کی موجودگی کی تعریف کی، جو ایک نمونہ ہے جسے عرب اور اسلامی پارلیمنٹوں میں اپنانا چاہیے، کیونکہ یہ فلسطینی موقف کو علاقائی اور عالمی سطح پر مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

اردنی ایوان نمائندگان کے پہلے نائب اسپیکر مصطفیٰ الخصاونه نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ دورہ ایک حساس وقت میں ہوا جب مسئلہ فلسطین ایک سنگین تناؤ کا سامنا کر رہا ہے۔ انہوں نے اردن کی جانب سے تین "نہیں" پر زور دیا: "نہیں بے دخلی کے لئے، نہیں آبادکاری کے لئے، نہیں متبادل وطن کے لئے،" جو اردنی قومی ثابت قدمیوں اور عرب و بین الاقوامی اعتقادات کی نمائندگی کرتے ہیں۔

الخصاونه نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کی حمایت میں اردنی پوزیشن کو بین الاقوامی فورمز پر مؤثر انداز میں استعمال کرنے کی اہمیت کو اجاگر  کرنے، آبادکاری کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کی ضرورت اور ویسٹ بینک، غزہ  پٹی، اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف قابض افواج کے جرائم کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات پر زور دیا۔

انہوں نے اس ملاقات میں اسرائیلی قبضے کے اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے امداد اور کاموں کے ادارے UNRWA کے حوالے سے موقف پر بات چیت کی ، اور اس کے کردار کو ختم کرنے کے لئے قبضے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ساتھ ہی بیت المقدس میں اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات پر اردنی ہاشمی نگرانی کی اہمیت کی تصدیق کی ، اور اسے شہر کی شناخت کے تحفظ کے لئے ایک ضمانت کے طور پر برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

الخصاونه نے مزید کہا کہ اردن فلسطینی مسئلے کو حل کرنے یا ایسی کوئی تجاویز مسلط کرنے کی تمام کوششوں کی قطعی طور پر مخالفت کرتا ہے جو فلسطینی عوام کی آزاد مرضی سے ہم آہنگ نہ ہوں، اور ان کے حق خودارادیت پر زور دیا جو بین الاقوامی معاہدوں کے تحت ضمانت شدہ ہے۔

فلسطین کمیٹی کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ، سلیمان السعود نے وضاحت کی کہ لیگ اور ایوان نمائندگان کے درمیان ایک مشترکہ مقصد ہے جس کا مقصد فلسطینی کاز کی حمایت کے لئے عرب اور بین الاقوامی کوششوں کو مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ویسٹ بینک، غزہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں قابض افواج کی جارحیتوں اور بے دخلی کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے عرب، اسلامی اور بین الاقوامی عوامی رائے کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔

السعود نے اشارہ کیا کہ دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا  ہےکہ فلسطین سے متعلق بین الاقوامی قراردادوں کو فروغ دینے میں عرب اور اسلامی پارلیمنٹوں کے کردار کو فعال بنانے کی اہمیت پر زور دیا جائے، اور عرب پارلیمنٹوں میں فلسطین کے لئے مستقل کمیٹیاں قائم کرنے کی ضرورت پر بات کی جائے، جیسا کہ اردنی ایوان نمائندگان میں فلسطین کمیٹی موجود ہے، تاکہ یہ کمیٹیاں عرب اور بین الاقوامی سیاسی فیصلوں کی تشکیل میں سب سے زیادہ مؤثر پارلیمانی کمیٹیاں بن سکیں۔

لیگ کی دعوت پر ہونے والا یہ دورہ فلسطینی کاز کی حمایت کے لئے عرب اور بین الاقوامی پارلیمانی کوششوں کو یکجا کرنے کی اہمیت کو دوبارہ ثابت کرتا ہے اور ان منصوبوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے جو بیت المقدس اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی وجود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

اس دورے میں شرکت کرنے والے اردنی وفد کی قیادت اردنی ایوان نمائندگان کے پہلے ڈپٹی سپیکر محترم ڈاکٹر مصطفیٰ الخصاونہ کر رہے ہیں، ان کے ساتھ فلسطینی کمیٹی کے چیئرمین جناب سلیمان السعود اور اراکین پارلیمنٹ: یوسف الروادیہ، محمد المحامید، احمد العلیمت، محمد سلامہ الغویری، ابراہیم الصریرہ، موسیٰ الوحش، اور رائد القطامین بھی موجود تھے۔

یہ دورہ فلسطینی کاز کی حمایت کے لئے مشترکہ پارلیمانی کوششوں کو بڑھانے کے لئے ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے، خاص طور پر فلسطینی عوام کو درپیش بے مثال چیلنجوں کی روشنی میں، جن کے لئے مضبوط موقف اور وسیع بین الاقوامی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

آپ کے لیے

"جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا، دنیا قیدی ہے" : لیگ ایگزیکٹو بورڈ کے رکن حسن توران

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن، ترکی-فلسطین پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے صدر اور ترکیہ کے رکن پارلیمنٹ حسن توران نے جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں قرطبہ کانگریس سینٹر میں منعقدہ "پانچویں... مزید پڑھیں