لیگ اور اردن کے پارلیمانی وفد نے غزہ پر محاصرہ ختم کرنے اور بے گھر ہونے کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے فوری بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ کیا

لیگ اور اردن کے پارلیمانی وفد نے غزہ پر محاصرہ ختم کرنے اور بے گھر ہونے کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے فوری بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ کیا

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین اور اردن کے پارلیمانی وفد نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی قبضے کے جرائم کا احتساب کرنے، نقل مکانی اور آبادکاری کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے فوری بین الاقوامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

اردن کے پارلیمانی وفد کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں، لیگ نے اسرائیلی جرائم کو روکنے اور قبضے کو اس کی جاری خلاف ورزیوں کا جوابدہ ٹھہرانے کے لئے مضبوط بین الاقوامی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زبردستی بے گھر کرنے کے منصوبوں کی مخالفت میں اردن کے ثابت قدم اور باوقار موقف کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

کانفرنس میں مشترکہ بیان کے دوران، دونوں جماعتوں نے فلسطینی کاز کے تحفظ میں شاہ عبداللہ دوم کے کردار کی تعریف کی اور تین شاہی "نہیں" کی توثیق کی: دوبارہ آبادکاری کے لئے نہیں، نقل مکانی کے لئے نہیں، اور متبادل وطن کے لئے نہیں۔ انہوں نے بیت المقدس میں اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات پر ہاشمیوں کی سرپرستی کی اہمیت پر زور دیا کہ وہ انہیں اسرائیلی خلاف ورزیوں اور حملوں سے بچانے کی ایک بنیادی ضمانت ہے، اور انہوں نے مسجد اقصیٰ پر وقتی اور جغرافیائی تقسیم مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کیا۔

مشترکہ بیان میں غزہ، مغربی کنارے اور بیت المقدس میں قبضے کو اس کے جرائم کے لئے جوابدہ بنانے کے لئے فوری پارلیمانی اور بین الاقوامی اقدامات کی اپیل کی گئی، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ مجرمانہ آزادی قبضے کو فلسطینی عوام کے خلاف قتل عام جاری رکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔

دونوں فریقین نے غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے، پٹی سے قبضے کا مکمل انخلاء اور اس کے ناجائز محاصرے کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کوششوں کی مذمت کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ یہ منصوبے فلسطینی عوام کی استقامت اور عرب و اسلامی دنیا کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں کی حمایت کی بدولت کامیاب نہیں ہوں گے۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ قبضہ غزہ کی تعمیر نو کی مکمل ذمہ داری لے اور اس کے باشندوں کو اس وحشیانہ نسل کشی کی جنگ کے باعث ہونے والے بڑے نقصانات کے بدلے معاوضہ ادا کرے۔ انہوں نے UNRWA کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے قبضے کے فیصلے کو مسترد کیا اور اس کے انسانی امداد اور انسانی حقوق کے کردار کی اہمیت پر زور دیا، جب تک فلسطینی عوام آزادی اور خودمختاری حاصل نہیں کر لیتے۔

مشترکہ بیان میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ فلسطینی کاز کو ختم کرنے یا ایسے حل مسلط کرنے کی کوئی بھی کوشش جو فلسطینی عوام کی مرضی کے مطابق نہ ہو، مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ اس میں فلسطینیوں کے خودمختاری کے حق اور قبضے کے خلاف تمام جائز ذرائع سے مزاحمت کرنے کے حق پر زور دیا گیا، جیسا کہ بین الاقوامی قوانین میں ضمانت دی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کوئی بھی سیاسی تجویز جو فلسطینی عوام کے تاریخی حقوق کو نظر انداز کرے، وہ خطے میں وسیع پیمانے پر عدم استحکام کا براہ راست سبب بنے گی۔ فریقین نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جنگی مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کے عمل کو تیز کرے۔

بیان کا اختتام اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کیا گیا کہ فلسطینی کاز امت کا مرکزی مسئلہ ہے اور یہ ذمہ داری صرف مذمت اور تنقید تک محدود نہیں ہے—بلکہ اس کے لئے جارحیت کو روکنے اور انصاف حاصل کرنے کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین نے اردن کے ایوان نمائندگان کی فلسطین کمیٹی سے ایک پارلیمانی وفد کو فلسطینی کاز اور اسے درپیش آنے والے خطرات بالخصوص نقل مکانی کے منصوبوں اور فلسطینی عوام کے خلاف مسلسل خلاف ورزیوں کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کے لئے ایک پارلیمانی وفد کا استقبال کیا۔

یہ دورہ لیگ کی طرف سے دی گئی دعوت کے جواب میں تھا، جس میں فلسطینی کاز کی حمایت کے لئے عرب اور بین الاقوامی پارلیمانی کوششوں کو متحد کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا تھا اور ان منصوبوں کے خلاف کارروائی کی ضرورت پر بات کی گئی تھی جو بیت المقدس اور تمام مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی وجود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

اس دورے میں شرکت کرنے والے اردنی وفد کی قیادت اردنی ایوان نمائندگان کے پہلے ڈپٹی سپیکر محترم ڈاکٹر مصطفیٰ الخصاونہ کر رہے ہیں، ان کے ساتھ فلسطینی کمیٹی کے چیئرمین جناب سلیمان السعود اور اراکین پارلیمنٹ: یوسف الروادیہ، محمد المحامید، احمد العلیمت، محمد سلامہ الغویری، ابراہیم الصریرہ، موسیٰ الوحش، اور رائد القطامین بھی موجود تھے۔

یہ دورہ فلسطینی کاز کی حمایت کے لئے مشترکہ پارلیمانی کوششوں کو بڑھانے کے لئے ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے، خاص طور پر فلسطینی عوام کو درپیش بے مثال چیلنجوں کی روشنی میں، جن کے لئے مضبوط موقف اور وسیع بین الاقوامی یکجہتی کی ضرورت ہے۔

آپ کے لیے

لیگ کی ایگزیکٹو کمیٹی کا تمام پارلیمانوں و بین الاقوامی اداروں سے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کا مطالبہ

لیگ کی ایگزیکٹو کمیٹی کا تمام پارلیمانوں و بین الاقوامی اداروں سے فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کا مطالبہ

اتوار 8 اکتوبر 2023 کو لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اپنے ورچوئل اجلاس کے دوران غزہ پٹی میں فلسطینی دھماکے کے نتائج اور فلسطینی عوام پر جاری قابض اسرائیل کے حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔ کمیٹی نے اس... مزید پڑھیں