لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین کی نئی ایگزیکٹو کمیٹی کا پہلا اجلاس آج اتوار کو لیگ کے صدر دفتر استنبول میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں غزہ میں جاری نسل کشی کا مقابلہ کرنے کے لئے بین الاقوامی پارلیمانی کوششوں، اس سلسلے میں لیگ کے اقدامات اور لیگ کے آپریشنل پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کی صدارت لیگ کے صدر جناب حمید بن عبداللہ الاحمر نے کی، جس میں لیگ کے نائب صدر و الجزائر کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر احمد خرشی، لیگ کے نائب صدر اور ترک پارلیمنٹ میں فلسطین کمیٹی کے چیئرمین حسن توران، اور لیگ کے ایگزیکٹو بورڈ کے ارکان؛ عباس ذکی (فلسطینی قومی کونسل کے رکن)، سید ابو مسامح (فلسطینی قانون ساز کونسل کے رکن)، مشیل پیراس (یورپی علاقائی لیگ کے صدر)، ينال فريحات (اردن کے ایوان نمائندگان کی رکن)، اسومان ایردوان (ترک پارلیمنٹ کی رکن)، کلارا لوپیز (کولمبیا کے سینیٹ کی رکن)، مارياتو ديانغ (سینیگال کے ایوان نمائندگان کی رکن) نے شرکت کی۔
اس اجلاس میں مشاورتی اراکین محمد عقل، البشير جارالله، عادل راشد کے علاوہ لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد مکرم بلعاوی اور شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ انجینئر عبداللہ البلتاجی بھی موجود تھے۔
اجلاس کے دوران لیگ کے صدر حمید بن عبداللہ الاحمر نے غزہ میں ہونے والے جرائم کو اجاگر کرنے اور فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی اور خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے کام کرنے میں پارلیمانوں کے اہم کردار پر زور دیا۔
انہوں نے اسرائیلی قبضے کے جرائم کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے اور اس نسل کشی کو روکنے اور قابض رہنماؤں میں جنگی مجرموں کا احتساب کرنے کے لئے بین الاقوامی اور علاقائی پارلیمانی اداروں کے ساتھ تعاون کے ذریعے بین الاقوامی پارلیمانی حمایت حاصل کرنے میں لیگ کے کردار کا اعادہ کیا۔
وہیں ایگزیکٹو بورڈ نے امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے لیگ کے صدر اور یمنی پارلیمنٹ کے رکن حمید بن عبداللہ الاحمر پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کرنے کے من مانی اعلان کی مذمت کی اور اس اعلان کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
بورڈ نے فلسطینیوں کے حق کی حمایت کرنے والے ارکان پارلیمنٹ پر بھی زور دیا کہ وہ فلسطینی بیانیے کو بڑھانے کے لئے کام کریں اور غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کو روکنے کے لئے عملی اقدامات پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے اور مقبوضہ یروشلم میں یہودیت کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے موثر اقدامات کریں۔
Copyright ©2024