لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد مکرم بلعاوی نے ہندوستانی سیاسی اور پارلیمانی شخصیات کے ساتھ ملاقاتیں کیں تاکہ ان پر زور دیا جا سکے کہ وہ غزہ پٹی میں اسرائیلی قبضے کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کے خلاف موقف اختیار کریں۔
سیکرٹری جنرل نے ہندوستانی پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں سے ایک مشترکہ اجتماع میں ملاقات کی، جہاں ان جماعتوں نے اپنی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں نسل کشی کی حمایت بند کرے۔
ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان میں فریقین نے ہندوستانی حکومت کی اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات روکنے اور اس نسل کشی میں ملوث نہ ہونے کی ضرورت پر زور دیا اور فلسطینی عوام کے خلاف قبضے کے ذریعے کیے گئے وحشیانہ قتل عام کو مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔
انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ جنگ نہ صرف بین الاقوامی قانون اور انصاف و امن کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ انسانیت کی بھی توہین ہے۔ انہوں نے ہندوستان پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نافذ کرنے اور فلسطین میں جاری نسل کشی کے متاثرین کے لیے امن و انصاف کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کرے۔
فریقین نے اپنے بیان میں مزید کہا، "چونکہ ہندوستان ہمیشہ سے انصاف اور انسانی حقوق کی وکالت کرنے والا ملک رہا ہے، اس لیے وہ اس نسل کشی میں شریک نہیں ہو سکتا۔"
ہندوستانی جماعتوں نے خاص طور پر غزہ میں نسل کشی کے معاملے سے متعلق فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے عالمی حمایت کو متحد اور مربوط کرنے کے لیے لیگ کی کوششوں کی تعریف کی۔
مشترکہ بیان پر جنتا دل (یونائٹیڈ) کے سکریٹری جنرل کے سی تیاگی، سماج وادی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی جاوید علی خان، عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ، پارٹی ایم ایل اے پنکج پشکر، کانگریس کے سابق لوک سبھا ایم پی کنور دانش علی، سماج وادی پارٹی کے لوک سبھا ایم پی محب اللہ ندوی، کانگریس کے ترجمان میم افضل اور سابق ایم پی اور راشٹر وادی سماج پارٹی کے سابق سربراہ محمد ادیب نے دستخط کئے۔
غزہ پٹی کے خلاف اسرائیلی نسل کشی کے آغاز سے ہی لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے اداروں اور پارلیمنٹس پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک پارلیمانی مہم کی قیادت کر رہی ہے کہ وہ جنگ کے خلاف موقف اختیار کریں اور اسے روکنے کے لیے کام کریں۔
قابض فوج مسلسل 328ویں دن بھی غزہ پر نسل کشی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے دوران 40,602 فلسطینی شہید اور 93,855 دیگر زخمی ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
Copyright ©2024