یورپی نیٹ ورک کا پیرس میں اجلاس، فلسطینی بحران سے نمٹنے کا عزم

یورپی نیٹ ورک کا پیرس میں اجلاس، فلسطینی بحران سے نمٹنے کا عزم

یورپی نیٹ ورک نے جمعہ کو فرانس کی قومی اسمبلی میں اپنا پہلا اجلاس طلب کیا۔ لیگ کے یورپی صدر مشیل پیراس کی جانب سے فرانسیسی رکن پارلیمنٹ تھامس پورٹس اور اعزازی رکن پارلیمنٹ جین کلاڈ لیفورٹ کے تعاون سے منعقد ہونے والے اس اجلاس میں یورپ بھر سے بیس ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین کے بحران سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس کا آغاز کئی اہم نکات پر زبردست بحث کے ساتھ ہوا۔ ان میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ یورپ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے۔ شرکا نے اسرائیل کے ساتھ فوجی تعاون ختم کرنے، اسلحے پر پابندی، فوری جنگ بندی اور شہریوں کو انسانی امداد کی فراہمی جیسے اقدامات کی وکالت کی۔ مزید برآں، اسرائیلی جرائم کی شدید مذمت کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اقدامات سمیت قانونی طریقوں کو آگے بڑھانے کی حمایت کی گئی۔

ایک اور اہم مسئلہ ایک آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا تھا۔ اراکین پارلیمنٹ نے بین الاقوامی قانون، انسانی حقوق اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے مکمل احترام پر مبنی پالیسیوں کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے یورپی ادارہ جاتی نمائندوں کے درمیان موثر اور مربوط اقدامات کی ترقی کے ساتھ ساتھ موجودہ صورتحال سے نمٹنے اور مستقبل کی کوششوں کے لئے پائیدار فریم ورک کو منظم کرنے کی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

بات چیت کا لازمی جزو یورپی نیٹ ورک کا ایک وفاقی ادارہ کے طور پر قیام تھا، جس میں ایک بین الاقوامی سکریٹریٹ اور قومی سطحیں شامل تھیں۔ شرکاء نے نیٹ ورک کے موثر کام کو یقینی بنانے کے لئے معاشی وسائل کو محفوظ بنانے کے طریقوں کی تلاش کی۔ مزید برآں ، انہوں نے لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس جیسے نیٹ ورک کے دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعلقات پر غور کیا۔

یورپی نیٹ ورک پہلے ہی 160 سے زیادہ پیروکاروں کو حاصل کر چکا ہے، اور اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ میں حالیہ پیش رفت مزید ترقی کے امکانات کی نشاندہی کرتی ہے۔ اس کی روشنی میں، شرکاء نے اپنی سرگرمیوں کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا، ایک مضبوط اعلامیہ جاری کیا اور یورپی پارلیمنٹیرینز کو تنظیم میں شامل ہونے کی تجدید کی اپیل کی۔ انہوں نے آنے والے مہینوں میں باضابطہ عوامی آغاز کے منصوبوں کا بھی خاکہ پیش کیا۔

فرانسیسی رکن پارلیمنٹ تھامس پورٹس نے اپنے حالیہ دورے کے دوران فلسطین کی سنگین صورتحال کا براہ راست تجربہ شیئر کرتے ہوئے غزہ پٹی میں داخل نہ ہونے کے باوجود غزہ سمیت مقبوضہ علاقوں میں رہنے والوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

یہ اجلاس یورپی سیاست میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ پہلی بار یورپی پارلیمنٹیرینز نے پارٹی وابستگیوں اور سیاسی نظریات سے بالاتر ہو کر صرف فلسطین کے مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک متحدہ تنظیم کی تشکیل کا عہد کیا۔ اس اتحاد کو یورپی سیاسی منظر نامے میں ایک انقلابی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

مسلسل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے، شرکت کرنے والے اراکین پارلیمنٹ نے نیٹ ورک کی تشکیل کو آگے بڑھانے کا عزم کیا، جس کا مقصد 2024 کے موسم خزاں تک اس کے ڈھانچے کو حتمی شکل دینا ہے۔

اجلاس کے نتیجے میں، اراکین پارلیمنٹ نے ایک ابتدائی بین الاقوامی کوآرڈینیشن بورڈ قائم کیا، جو نیٹ ورک کی تاثیر کو بڑھانے کی کوشش کرے گا، جس سے عوامی گفتگو اور ادارہ جاتی سطح پر زیادہ واضح اور مؤثر نتائج برآمد ہوں گے۔

آپ کے لیے

’لیگ غزہ پر جارحیت روکنے کے لئے پارلیمانی کوششوں کی قیادت کر رہی ہے‘ : حسن توران

’لیگ غزہ پر جارحیت روکنے کے لئے پارلیمانی کوششوں کی قیادت کر رہی ہے‘ : حسن توران

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور ترک پارلیمنٹ میں ترک فلسطین پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین ایم پی حسن توران نے ترک پارلیمنٹ میں پارلیمانی بلاکوں کے دورے کے دوران ایک پریس بیان میں کہا کہ لیگ... مزید پڑھیں