لیگ کے یورپی صدرمشیل پیراس نے یورپ میں دوہری کانفرنسوں میں شرکت کی، فلسطین کی حمایت میں اضافہ کیا

لیگ کے یورپی صدرمشیل  پیراس نے یورپ میں دوہری کانفرنسوں میں شرکت کی، فلسطین کی حمایت میں اضافہ کیا

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس (LP4Q) کے یورپی صدرمشیل  پیراس نے اٹلی کے پیروگیا شہر میں منعقد سنیسٹرا اٹالیانا (اطالوی بائیں بازو) کی تیسری قومی کانگریس میں فلسطین کی حمایت میں ایک طاقتور بیان دیا، جس نے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کرنے اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم کا کام کیا۔ اس کانگریس میں ایک ہزار سے زائد افراد اور اٹلی کے مختلف شہروں سے آئے 400 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔

پیراس  نے امن کے فروغ میں یورپی قیادت کی ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "فلسطینی بچے اہمیت رکھتے ہیں۔"  انہوں نے مذاکرات  اور پرامن حل کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہتھیاروں کی واپسی، نفرت اور موت، اسے الفاظ، سمجھ اور زندگی سے تبدیل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے حاضرین پر زور دیا کہ وہ سڑکوں پر نکلیں اور پرامن مظاہروں میں حصہ لیں تاکہ پائیدار امن اور تمام لوگوں کے حق خودارادیت کی وکالت کی جاسکے۔

کانگریس میں مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی جن میں ثقافتی، ٹریڈ یونین اور سیاسی شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات بھی شامل تھیں۔

مشیل  پیراس  نے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر اہتمام ڈورگلی، ساردینیا میں منعقد ایک عوامی کانفرنس میں بھی شرکت کی، جہاں وہ مہمان خصوصی تھے۔ اقوام متحدہ میں پریس تعلقات کے سابق نمائندے اور مشرق وسطیٰ کی پالیسیوں کے ماہر ماتیو میلونی کے ساتھ پیراس نے 150 سے زائد شرکاء سے خطاب کیا اور فلسطین کی تاریخی اور موجودہ صورتحال کا جامع تجزیہ پیش کیا۔ کانفرنس میں مشرق وسطیٰ پر توجہ مرکوز کی گئی، خاص طور پر غزہ کے سنگین حالات بشمول قبضے اور جاری نسلی صفائی پر توجہ دی گئی۔

آپ کے لیے

لیگ نے اسرائیلی قبضے کو کوئلے کی برآمد روکنے کے فیصلے کے لئے کولمبیا کے صدر کی تعریف کی

لیگ نے اسرائیلی قبضے کو کوئلے کی برآمد روکنے کے فیصلے کے لئے کولمبیا کے صدر کی تعریف کی

لیگ آف پارلیمنٹرینز فار القدس اینڈ فلسطین نے کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو کے موقف کی تعریف کی، جنہوں نے حال ہی میں اسرائیلی قبضے کو کوئلے کی برآمد روک کر غزہ کے خلاف اسرائیلی نسل کشی کو مسترد کر دیا ہے۔ صدر پیٹرو کے نام... مزید پڑھیں